عرب لیگ نے اقوام متحدہ میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی مذمت کے لیے پیش کی گئی امریکی قرارداد مسترد کرنے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری نے ایک بار پھرفلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی حمایت کا تاثر دیا ہے۔ حماس کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی مخالفت کرکے عالمی برادری نے ثابت کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔
مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق عرب لیگ کے قاہرہ میں قائم صدر دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب لیگ جنرل اسمبلی میں امریکا کی طرف سے حماس کی مذمت کے لیے پیش کی گئی قرارداد کی مخالت کی تائید کرتی ہے۔ عالمی برادری نے فلسطینی قوم کی حمایت، آئینی حقوق پر کاربند رہنے اور فلسطینی عوام کی جہدو جہد کی حمایت کا ثبوت دیا ہے۔’
خیال رہے کہ جمعرات کو جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد حماس اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی مذمت کی گئی تھی مگر عالمی برادری نے امریکا حماس مخالف قرارداد مسترد کردی تھی۔ اگلے روز آئرلینڈ نے اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں قرارداد بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کی گئی۔
عرب لیگ کے فلسطین کے امور کے لیے معاوج خصوصی سعید ابوعلی نے کا کہ عالمی برادری نے فلسطینیوں کی آزادی اور حقوق کی جدو جہد کی حمایت کرکے مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور دیر پا امن کی حمایت کی ہے۔ حماس کے خلاف پیش کی گئی قرارداد مسترد ہونے سے خطے میں استحکام آئے گا۔
عرب لیگ نے اسرائیل سے فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرنے اور سنہ 1967ء کے مقبوضہ علاقوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا۔