صہیونی فوج نے ایک فلسطینی شہری پر وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے میں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق 33 سالہ عمر احمد کراکرہ کو "مسکوبیہ” حراستی مرکز میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اطلاعات کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے عایدہ پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے عمر کراکرہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اسے اسرائیلی فوج نے 11 نومبر 2018ء کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد وہ مسلسل انسانیت سوز تشدد کی زد میں ہے۔
کلب برائے اسیران کے مندوب نے بتایا کہ اسرائیلی جلادوں نے گرفتاری کے بعد اسے ایک ایک دن میں 22 گھنٹے تک مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسے مسلسل ایک آہنی کرسی پر ہاتھوں پر پٹی باندھ کر مسلسل 22 گھنٹے تک بٹھائے رکھا گیا۔
اسے مسلسل بیدار رکھا گیا اور تشدد کے تمام حربے استعمال کیے گئے۔ قابض فوج کے وحشی جلادوں نے طویل تفتیش کے دوران اسے جسمانی تشدد کے ساتھ جسمانی تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔