ترکی کی ایک عدالت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی عناصر کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی انٹیلی جنس کے سابق ڈیٹی چیف جنرل احمد عسیری اور ولی عہد کے سابق مشیر سعود القحطانی کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔
استنبول کی مجسٹریٹ عدالت نے گذشتہ روز خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی ملزموں کے وارنٹ جاری کئے۔ یہ وارنٹ مدینہ منورہ کے پراسیکیوٹر جنرل کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں جانے کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ سعودی عرب پہلے اس واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتا رہا ہے اور اب تسلیم کرچکا ہے کہ خاشقجی کو سعودی عرب میں باقاعدہ منصوبے کے تحت ہلاک کیا گیا تاہم اس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ہاتھ نہیں۔
ترکی کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اہم کردار ہے مگر سعودی عرب کی حکومت انہیں بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ جن افراد کو ترکی نے اشتہاری قرار دیا ہے انہیں سعودی عرب میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔