فلسطین پارلیمنٹ کے رکن اور القدس کے سرکردہ فلسطینی رہ نما محمد ابو طیر نے صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور اجتماعی گھر بدری کو قتل عام کے برابر سنگین جرم قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک پریس بیان میں محمد ابو طیر نے کہا کہ صہیونی ریاست ڈھٹائی کے ساتھ فلسطینیوں کے گھر بار مسمار کر رہی ہے اور دنیا اس کا تماشا دیکھتی ہے۔ عالمی برادری کی اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم پر خاموشی شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اسرائیل کی ایک منظم پالیسی ہے جس کا مقصد فلسطین سے فلسطینی قوم کو بے دخل کرنا اور ارض فلسطین میں آبادیاتی توازن تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل اور کئی دوسری طاقتیں مل کر فلسطینیوں کے حقوق کو دبانے کی کوشش کررہی ہیں۔ القدس اور فلسطین کو یہودیانے کی سازشیں، مقدس مقامات کی بے حرمتی اور فلسطینیوں کی گھر بدری بدترین جرائم ہیں۔