آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے چیونٹی کے بارے میں ایک حیران کن انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے جب چیونٹی بیمار ہوتی ہے توہ رخصت لے لیتی ہے تاکہ اس کی متعدد بیماری سے دوسری چونٹیاں متاثر نہ ہوں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہ تحقیق ایک سائنسی جریدے میں شائع کی گئی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بیماری کے عالم میں حشرات الارض میں چیونٹی کی عادتیں انسان سے ملتی جلتی ہیں۔ بیماری چیونٹی صحت مند چیونٹی سے خود ہی الگ ہوجاتی ہے اور وہ اپنے زمینی گھر میں بیماری ختم ہونے تک رہتی ہے۔ چینونٹی ایسا اس لیے کرتی ہے تاکہ اس کی متعدی بیماری سے دوسری چیونٹیاں محفوظ رہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر بیماری چیونٹی دوسری ساتھیوں کے ساتھ باہر نکلے بھی تو وہ دوسروں سے فاصل پر چلتی ہے تاکہ اس کی بیماری سے کوئی دوسری چیونٹی متاثر نہ ہو۔
حیران کن انکشاف میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بعض چیونٹیاں بیمار چیونٹی کی نرسنگ کا کام بھی کرتی ہیں۔ بڑی چیونٹیاں چھوٹی چیونٹیوں کے لیے خوراک جمع کرتی ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بیمار ہوجائے تو وہ بیماری دوسروں کو بھی لاحق ہوسکتی ہے۔
سائنسدانوں نے تجربے کے طور پر چیونٹیوں کی 22 آبادیوں کا جائزہ لیا اور ان میں چیونٹیوں کی کیفیات، نقل وحرکت اور بیماری کے دوران رویوں کا جائزہ لیا۔