چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کا عالمی برادری سے "اونروا” کی امداد بند کرنے کا مطالبہ

جمعرات 29-نومبر-2018

اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت عالمی برادری کو فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی "اونروا” کی امداد بند کرنے پر اکسانے کی مہم چلا رہی ہے۔

عبرانی اخبار "یسرائیل ھیوم” نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی نائب وزیرخارجہ زیپی حوٹوفیلی نے حال ہی میں تل ابیب میں مختلف ممالک کے 50 سفیروں سے ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا وہ اپنے ملکوں کو "اونروا” کی مالی امداد جاری رکھنے سے منع کریں۔

اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی نائب وزیرخارجہ نے سفیروں اور سفارت کاروں کو بتایا کہ "اونروا” کو مکمل طورپر بند کرنا ہی اسرائیل کی اصل پالیسی ہے۔ اونروا مسئلے کا حصہ ہے اس کا حل نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ امریکا کی "اونروا” سے متعلق تبدیل ہوتی پالیسی کا پرزور حامی ہے اور اس حوالے سے وہ باقی دنیا اور امدادی ادارے کو امداد دینے والے ممالک کو بھی مالی امداد بند کرنے پر اکسا رہا ہے۔

اسرائیلی نائب وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے کئی سال تک اصل پناہ گزینوں کوان کے علاقوں میں آباد کرنے پرغور کیا مگر "اونروا” پناہ گزینوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیا ہے۔ ایک پناہ گزین کے بعد اب نسل در نسل فلسطینی پناہ گزین ہوتے گئے جس کے نتیجے میں پناہ گزینوں کی آباد کاری میں مشکلات پیش آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 70 سال کے بعد آج ایک بار پھر فلسطینیوں کو کیسے دوبارہ آباد کیا جائے۔ اس وقت ان کی تعداد ایک لاکھ سے کم تھی اور اب وہ لاکھوں میں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی