یورپی ہائی کمیشن کی جانب سے کیے گئے ایک مطالعے کے نتائج جاری کئے گئے ہیں جس میں یورپی ملکوں میں نفسیاتی مریض افراد کے اعدادو شمار بیان کیے گئے ہیں۔
اس رپورٹ میں چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک میں سنہ 2016ء کے دوران 8 کروڑ 40 لاکھ افراد نفسیاتی امراض کا شکار تھے۔ یورپی ملکوں میں نفسیاتی امراض کا اوسط تناسب 17 اعشاریہ 3 فی صد ہے۔
جمعرات کو جاری کردہ مطالعے کے نتائج میںبتایا گیا ہے کہ یورپی ملکوں میں نفسیاتی عوارض کا تناسب تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ یہ مطالعہ یورپی یونین کے ہائی کمیشن اور بین اقتصادی ترقی تنظیم کے اشتراک سے کیا گیا۔
مطالعے میں نفسیاتی امراض میں اضافے کے اسباب میں مایوسی اور ڈی پریشن بتائی گئی ہے اور ایک اندازے کے مطابق نفسیاتی عوارض کا شکار افراد کی تعداد 84 ملین ہے۔ سب سے زیادی نفسیاتی امراض کے شکار افراد کا تناسب فن لینڈ اور ھالینڈ میں ہے جب کہ یورپی ملکوں میں رومانیا، بلغاریا اور پولینڈ میں سب سے کم نفسیاتی مریض ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نفسیاتی امراض کے علاج کے لیے یورپی ممالک بھاری رقوم بھی صرف کرتے ہیں۔ جرمنی 1 اب 66 کروڑ ڈالر جب کہ یورپی یونین 6 ارب 80 کروڑ کی رقم نفسیاتی امراض کے علاج پر صرف کرچکا ہے۔