انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ نے یہودیوں کےقتل کے جرم میں قید فلسطینیوں کی مدت میں کمی پر پابندی عاید کرنے کا قانون منظور کیا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کنیسٹ میں منظور ہونے والے اس نام نہاد قانون کے بعد کسی فلسطینی قیدی کی مدت حراست میں کسی قسم کی کمی نہیں کی جاسکے گی۔ جب تک فلسطینی اسیر اپنی قید کی مدت پوری نہیں کرے گا اس وقت تک اسے رہا نہیں کیا جاسکے گا۔
خیال رہے کہ موجودہ قانون کے تحت اگر کوئی فلسطینی قیدی اپنی مدت حراست کا دو تہائی عرصہ قید کاٹ چکا ہے تو اسے کسی معاہدے کے تحت رہا کیا جاسکتا ہے، مگر یہودیوںکے قتل، یا قتل کی منصوبہ بندی کے جرم میں سزا کاٹنے والے فلسطینی کی مدت حراست میں کمی نہیں کی جاسکے گی۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ قانون "اسرائیل بیتنا” کے رکن عودید فوریر کی جانب سے پیش کیا گیا ہے۔
اس آئینی بل پر دوسری اور تیسری رائے شماری جلد ہی کی جائے گی۔