اسرائیل کے سبکدوش وزیردفاع اور شدت پسند سیاست دان آوی گیڈور لائبرمین کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم "حماس” کی بڑھتی عسکری طاقت صہیونی ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سال کے بعد حماس حزب اللہ کی طرح طاقت ور ہوجائے گی۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 10 کو دیے گئے انٹرویو میں سابق وزیر دفاع نے کہا کہ حماس کی بڑھتی قوت صہیونی ریاست کے لیے خطرہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم مختصر مدت کے لیے امن حاصل کرنا چاہتےہیں اور اس کی قیمت پر طویل المدت سلامتی کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔ حماس سنہ 2014ء کی نسبت زیادہ طاقت ور ہے جو آئندہ سال حزب اللہ کے ہم پلہ ہوجائے گی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ غزہ کے حوالے سے اسرائیلی حکومت کا موقف غلط ہے۔
خیال رہے کہ آوی گیڈور لائبرمین نے حال ہی میں غزہ پرحملے کے بعد اپنی ناکامی چھپانے کے لیے وزارت دفاع کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ غزہ میں فوجی کارروائی جاری رکھنے کے حامی جب کہ فائربندی کے مخالف تھے۔
آوی گیڈور لائبرمین نے کنیسٹ کے عرب ارکان کو بھی خبردار کیا۔ عرب رکن کنیسٹ ایمن عودہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں فلسطینیوں کی حمایت کرنےکا الزام عاید کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایمن عودہ جیسے عناصر کنیسٹ کے رکن بننے کے اہل انہیں، وہ اسرائیلی ریاست کی سلامتی کے خلاف کام کرتے ہیں۔