اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے عرب ممالک کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل سے دوستانہ تعلقات کے قیام کے لیے مقابلہ بازی ترک کریں۔ حماس نے باور کرایا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا کسی دوسرے صہیونی عہدیدار کا استقبال مقبوضہ بیت المقدس سے دست بردار ہونے اور قبلہ اول سے خیانت کے مترادف ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما سامی ابو زھری نے ٹوئٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ کسی عرب ملک کی جانب سے نیتن یاھو یا اس کے وزراء کا استقبال کرنا مسلم امہ کے جذبات کی توہین اور قبلہ اول سے خیانت کے مترادف ہے۔
ان کا کہنا تھا ک اسرائیل پوری مسلم امہ کا دشمن ہے اور اس کے ساتھ دوستانہ مراسم کے قیام کی کوئی بھی کوشش قابل قبول نہیں ہوسکتی۔
انہوںنے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی وجہ سے اسرائیل علاقائی اور عالمی تنہائی کا شکار ہے اور تنہائی سے نکلنے کے لیے عرب ممالک کے قریب ہورہا ہے۔ دوسری جانب عرب قیادت کی طرف سے اسرائیل سے میل جول صہیونی ریاست کو آئینی جواز مہیا نہیں کر سکتے۔