فلسطین کے ممتاز عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے ایک بار باور کرایا ہے کہ بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں موجود وقف املاک کو غیروں کے ہاتھ فروخت کرنا یا ان کے بارے میں کسی قسم کی سودے بازی اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیانت ہے۔
مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ 1935ء میں عالم اسلام کے علماء نے متفقہ طور پر ایک فتویٰ صادر کیا تھا جس میں فلسطین کی تمام وقف املاک کی خریدو فروخت اور ان کی ہر طرح کی سودے بازی کو شرعا حرام قرار دیا گیا تھا۔
الشیخ عکرمہ صبری نے یہ موقف ایک ایسے وقت میں اختیار کیا ہے جب دوسری جانب ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں آ رہی ہیں کہ یہودی آباد کار اور دیگر عناصر بعض منافق اور دین بیزار عناصر کی ملی بھگت سے القدس کی اسلامی اور عیسائی وقف املاک کی خریدو فروخت کررہے ہیں۔
الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ وقف املاک کو کسی بھی طرح غیروں کو فروخت کرنا اور ان پر دشمن کو قبضہ دلانے کی کوشش کرنا اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیانت ہے۔ فتوے میں ایسے عناصر کے سماجی بائیکاٹ پر زور دیا گیا ہے۔ ان کے ساتھ شادی بیاہ اوران کی کسی دوسری تقریب میں شرکت کی ممانعت کی گئی ہے۔