اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور اسلامی جہاد نے اسرائیلی وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین کے عہدے سے استعفے کو غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاھدین کے ہاتھوں شرمناک شکست کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق آوی گیڈور لائبرمین غزہ کی پٹی میں خون خرابہ کرنے کے ساتھ ساتھ حماس کے اہم مجاھدین کو اغواء کرنا چاہتے تھے مگر صہیونی اسپیشل فورس اپنے مشن میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا کہ لایبرمین کا استعفیٰ غزہ میں اپنی ناکامی کا اعتراف ہے۔ لائبرمین اور بنجمن نیتن یاھو فلسطینی مزاحمت کا سامنا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ وہ بزدلوں کی طرح چھپ کر وار کرتے ہیں۔
ادھر اسلامی جہاد نے بھی لائبرمین کے استعفے کو غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کی شکست کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ اسلامی جہاد کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لائبرمین کا عہدے سےاستعفیٰ دینا اس بات کا غماز ہے کہ وہ فلسطینی مجاھدین کے ہاتھوں شرمناک شکست سے دوچار ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ استعفیٰ ایک ایسے وقت میں دیا گیا جب رواں ہفتے اسرائیلی فوج غزہ نے کی پٹی پرحملہ کیا جس میں 15 فلسطینی شہید 28زخمی ہوگئے تھے۔