ذیابیطس یا شوگر دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والا مرض بن چکا ہے۔ یہ مرض اس وقت پیدا ہوتا ہے جب لبلبہ ڈس آرڈر کے باعث جسم کو درکار انسولین پیدا کرنے میں ناکام ہوجاتا ہے یا جسم اس ھارمون کے ساتھ کام کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھتا ہے۔
انگریزی اخبار "ایکسپریس” نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ذیابیطس کے آغاز ہی میں اس کی علامت ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ گردن کے گرد گہرے رنگ کا ایک حلقہ بن جاتا ہے جو اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ جسم میں انسولین کی مزاحمت موجود ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ کہ جسم انسولین کی مزاحمت کے قابل ہے۔ اس کے ساتھ ہی جسم میں شوگر کی مقدارمعمول سے بڑھ جاتی ہے۔ جسم کی جلد کا رنگ گہرا ہونا شروع ہوجاتا ہے اور یہ عموما ان افراد میں زیادہ ہوتا ہے جو پہلے ہی موٹاپے کاشکار ہوتےہیں۔
دوسری علامت بینائی میں کمزوری ہے۔ اگرآپ سڑکوں پر چلتے ہوئے لگے بورڈ پڑھنے میں دقت محسوس کریں، یا آنکھوں میں نمی آنے لگے تو یہ بھی خون میں شوگر کی مقدا بڑھنے کانتیجہ ہوتی ہے۔
تیسری علامت زخم کا بہت دیر سے تندرست ہونا ہے۔ جن افراد کے جسم میں شوگر لیول زیادہ ہوتاہے ان کے جسم بہت دیرتک مندمل نہیں ہوتے۔ جب خون میں شوگرکی مقدار بڑھ جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں جسم زخمو کو تندرست کرنے کے لیے درکا آکسیجن پیدا نہیں کرپاتا۔ مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے اور اس طرح زخم کے تندرست ہونے کا عمل سست روی کا شکار ہوتا ہے۔