فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے منظور کردہ نام نہاد سوشل سیکیورٹی قانون کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاج جاری ہے۔ رام اللہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر نکل کرنام نہاد سوشل سیکیورٹی کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔
ادھر غرب اردن کی تین درجن کے قریب سماجی تنظیموں اور لیبر یونینز نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو فلسطینی حکومت اور صدر عباس کی طرف سے عاید کردہ سوشل سیکیورٹی قانون کسی صورت میں قبول نہیں۔ یہ قانون فلسطینی عوام پر ایک نیا معاشی ڈاکہ ہے۔
"فلسطینی فری لیبریونینز” کے عنوان سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے منظور کردہ سوشل سیکیورٹی بل غرب عوام کے منہ سے نوالہ سلب کرنے کے مترادف ہے۔ اس قانون کی منظوری سے قبل فلسطینی سماجی تنظیمون اور یونینز سے مشورہ نہیں کیا گیا،اس لیے اسے مسترد کیا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی سوشل سیکیورٹی قانون لیبر حقوق اور فلسطینی دستور میں دیے گئے لیبر حقوق کے منافی ہے۔
فلسطینی تنظیموںنے رام اللہ حکومت پر زور دیا کہ وہ نام نہاد سوشل سیکیورٹی قانون منسوخ کرتے ہوئے شہریوں کے سلب کردب حقوق انہیں واپس دلائے۔ بیان میں سوشل سیکیورٹی قانون میں ترمیم لانے کا بھی مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے ملک میں ایک نیا سوشل سیکیورٹی قانون منظور کیا تھا جسے عوامی ، سماجی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے مسترد کردیا گیا تھا۔