فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کی پٹی کے خلاف مزید انتقامی اقدامات کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ قطر کی طرف سے غزہ کی پٹی میں "حماس” کو دی جانے والی رقم میں فلسطینی اتھارٹی کو نظرانداز کیا گیا۔
صدر عباس نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جماعت پرفلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک تقریب سے خطاب میں محمود عباس نے اسرائیل اور امریکا پر الزام عاید کیا کہ وہ غزہ میں حماس کی حکومت کو مضبوط کرنے میں اس کی مدد کررہے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ حماس فلسطینی قوم کی خیر خواہ نہیں۔ وہ غزہ اور غرب اردن پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کےقیام کی مساعی میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔
درایں اثناء اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے قطر کی جانب سے غزہ میں حماس کے ملازمین کو دی جانے والی ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی رقم کا دفاع کیا ہے۔ نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ قطر کی غزہ میں حماس کے لیے امداد وہاں پر جاری کشیدگی کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔