خلیجی ریاست قطرکی جانب سے غزہ کی پٹی کے سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں کی مد میں 15 ملین ڈالرکی امداد جاری کی گئی ہے۔ اس امدادی رقم سے غزہ میں سرکاری ملازمین کی روکی گئی پچھلے پانچ ماہ کی 50 فی صد اور جولائی کی 40 فی صد تنخواہ ادا کی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے سرکاری ملازمین کے لیے دی گئی قطری رقم سے آئندہ چھ ماہ کئے لیے تنخواہوں کا 60 فی صد بھی شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تن خواہیں وصول کرنے والے فلسطینی ویب سائیٹ کے ذریعے اپنے کوائف کی تفصیلات جمع کراسکتے ہیں۔
تنخواہوں کی اداگئی کل جمعہ سے شروع کردی گئی ہے اور ہفتے کے روز بھی غزہ کی تمام بنکوں کی شاخوں سے وصول کی جاسکے گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ مگل کوغزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ قطر کی طرف سے دی گئی امدادی رقم سے غزہ میں جنگ کے زخمیوں کے علاج، سرکاری ملازمین کی تن خواہوں کی ادائی اور دیگر شعبوں میں رقوم صرف کی جائیں گی۔
یہ امدادی رقم فلسطینی تنظیموں اور حماس کی جانب سے غزہ میں حالات کو پرامن بنانے کی عالمی اور علاقائی مساعی کے بعد جاری کی گئی ہے۔
حماس رہ نما عصام الدعالیس کا کہنا ہے کہ غزہ میں سرکاری ملازمین کو تن خواہوں کی ادائی کا اصل مقصد غزہ کے عوام کے عزم کو مزید مضبوط بنانا تھا، غزہ میں جاری تحریک حق واپسی اور ناکہ بندی ختم کرنے کی کوششوں کو کامیاب کرنا ہے۔