شنبه 16/نوامبر/2024

شہداء حق واپسی کی تعداد 233 ہوگئی، 24 ہزار سے زاید زخمی

ہفتہ 10-نومبر-2018

غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی شہید ہوگیا جس کے نتیجے میں 30 مارچ کے بعد اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 233 ہوگئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 28 سالہ رامی وائل اسحاق قحمان نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں 30 مارچ 2018ء سے جاری احتجاجی تحریک کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج اور پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 233 فلسطینی شہید اور 24 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔ ان میں34 بچے، 5 خواتین اور متعدد امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے گروپوں کی رپورٹ کے مطابق 11 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضےمیں لے رکھے ہیں۔

رپورٹ کےمطابق تحریک حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی غزہ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 24 ہزار 516 بتائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق میں 75 اعشاریہ دو فی صد فلسطینی 18 سے 39 سال کی عمر کے درمیان ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ سے 3 نومبر تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 24 ہزار 516 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ 49 اعشاریہ 6 فی صد زخمیوں کے جسم کے نچلے حصے میں گولیاں ماری گئیں۔ 8 اعشاریہ دو فی صد کے سر اور گردن میں گولیاں ماری گئیں جب کہ 45 فی صد فلسطینی سر میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ ان سب فلسطینیوں کو براہ راست گولیاں ماری گئیں۔

اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں طبی عملے کے تین کارکن شہید اور 455 زخمی ہوئے جب کہ طبی عملےاور امدادیی کارکنوں کی 84 گاڑیاں تبا کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والوں میں 95 دونوں پائوں سے محروم، 82 ایک پائوں سے محروم ہوئے جب کہ 18 فلسطینیوں کے دھڑ میں‌گولیاں لگیں جب کہ 10 کے ہاتھ زخمی ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی