چهارشنبه 30/آوریل/2025

شہداء حق واپسی کی تعداد 231 ہوگئی، 24 ہزار سے زاید زخمی

جمعہ 9-نومبر-2018

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں 30 مارچ 2018ء سے جاری احتجاجی تحریک کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج اور پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 231 فلسطینی شہید اور 24 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔ ان میں34 بچے، 5 خواتین اور متعدد امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے گروپوں کی رپورٹ کے مطابق 11 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضےمیں لے رکھے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تحریک حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی غزہ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 24 ہزار 516 بتائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق میں 75 اعشاریہ دو فی صد فلسطینی 18 سے 39 سال کی عمر کے درمیان ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ سے 3 نومبر تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 24 ہزار 516 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ 49 اعشاریہ 6 فی صد زخمیوں کے جسم کے نچلے حصے میں گولیاں ماری گئیں۔ 8 اعشاریہ دو فی صد کے سر اور گردن میں گولیاں ماری گئیں جب کہ 45 فی صد فلسطینی سر میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ ان سب فلسطینیوں کو براہ راست گولیاں ماری گئیں۔

اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں طبی عملے کے تین کارکن شہید اور 455 زخمی ہوئے جب کہ طبی عملےاور امدادیی کارکنوں کی 84 گاڑیاں تباہ کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والوں میں 95 دونوں پائوں سے محروم، 82 ایک پائوں سے محروم ہوئے جب کہ 18 فلسطینیوں کے دھڑ میں‌ گولیاں لگیں جب کہ 10 کے ہاتھ زخمی ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی