یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ بدھ کے روز دسیوں یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آبادکار قبلہ اول کے مصلیٰ المروانی میں داخل ہوئے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔ یہودی آباد کاروں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔
قبلہ اول پر دھاوا بولنے والے 46 آباد کاروں میں 38 مذہبی اداروں کے یہودی طلباء شامل تھے۔ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ کے ’مراکشی دروازے‘ کے راستے صبح اور شام کے اوقات میں اندر داخل ہوتے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے۔ خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ سنہ 1967ء کے بعد قابض صہیونیوں کے نرغے میں ہے اور یہودی اسی دروازے کو قبلہ اول میں دھاووں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔