ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رونا انسانی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس لیے مردو خواتین ، چھوٹے ، بڑے ہرایک کو ہفتے میں کم سے کم ایک بار ضرور رونا چاہیے۔
اخباری رپورٹس کے مطابق جاپان میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رونے سے نفسیاتی دبائو اور روز مرہ زندگی کی تھکاوٹ دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ رونے والا شخص رونے کے بعد خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔
تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ رونا ہنسے، سونے، آرام کرنے اور کافی کا ایک کپ پینے سے بہتر ہے۔رونے سے روز مرہ کا دبائو کم ہوتا اور زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ رونے کے لیے ماہرین تجویز پیش کرتے ہیں کہ رونے کی کوشش کے دوران آنکھوں سے آنسوئوں کا بہنا بھی ضروری ہے۔
یہ تحقیق برطانوی اخبار "انڈی پینڈنٹ” میں شائع کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ جاپان میں ایک شخص ھیدفومی یوشیدافی کے نام سے جانا جاتا ہے جو رولانے کا ماہر ہے۔ وہ لوگوں کو رونے کے طریقے سکھانے کے ساتھ اس کے فواید کے بھی لیکچر دیتا ہے اور اپنے طلباء کو آنسو بہانے کے انداز سکھاتا ہے۔
یوشیدا کا کہنا ہے کہ نیند کرنے اور ہنسنے سے روکنا صحت اور روز مرہ دبائو کم کرنے کے لیے زیادہ مفید ہے۔
رولانے والے معلم کا کہنا ہے کہ اثر انگیز موسیقی سننا، دکھی فلمیں دیکھنا، رلا دینے والی کہاںیاں پڑھنا سب روز مرہ زندگی کا بوجھ کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ اس سے انسانی مزاج میں نرمی، دل کی دھڑکن کی رفتار میں کمی اور دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔
جاپانی ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ ہفتے میں کم سے کم ایک بار رونا پرسکون زندگی اور خود کو نفسیاتی دبائو سے بچانے کے لیے کافی ہے۔