اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست کیسنر کے مریض فلسطینی کو 13 ماہ قید اور جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کلب برائے اسیران کے مطابق اسرائیل کی فوجی عدالت”سالم” نے 22 سالہ کینسر کے مریض نوجوان علی حنون کو 13 ماہ قید اور تین ہزار شیکل 820 ڈالر جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر حنون کو اسرائیلی فوج نے مارچ 2018ء کو حراست میںلیا تھا۔ وہ کیسنر کے مریض ہیں۔ گرفتاری سے قبل ان کا مسلسل علاج جاری رہا ہے۔ تاہم گرفتاری کے بعد اس کا علاج روک دیا گیا اور اسیر کی حالت بہت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6500 فلسطینی قید وبند کی صعوبتیں اٹھا رہے ہیں۔ ان میں 350 بچے، 62 خواتین،6 ارکان پارلیمنٹ، 500 انتظامی قیدی اور 1800 مریض ہیں۔