طبی ماہرین نے ایک چونکا دینے والی تحقیق کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد جو دل کے عارضے کا شکار ہوں طوفان اور آندھی ان کے لیے جان لیوا ہوسکتی ہے۔
سویڈن میںکی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ سرد موسم امراض قلب کے مریضوں کے لیے مفید ہوسکتا ہے کیونکہ ٹھنڈ دل کی دھڑکن کے تناسب میں اضافہ کرتی ہے اور فشار خون بلند ہوتا ہے۔ سنہ انیس سو ستر کے بعد سے عمومی طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ سردی کا موسم دل کے مریضوں کے لیے گرمیوں سے بہتر ہوتا ہے تاہم اب اس تخیل میں تبدیلی آئی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ سرد موسم، آندھی اور طوفان دل کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہی نہیں بلکہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔
سویڈن کی لونڈ یونی ورسٹی کے زیراہتمام 2 لاکھ 74 ہزار ایسے افراد کی زندگی کا مطالعہ کیا گیا جو دل کے امراض کا شکار تھے۔ 1998ء سے 2013ء تک جاری رہنے والے اس مطالعے میں موسمی تبدیلی کے دل کی دھڑکن پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ جب ہوا کی رفتار 36 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہے تو دل کی دھڑکن کا تناسب 7 فی صد بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح جب درجہ حرارت نقطہ انجماد تک پہنچ جاتا ہے، دل کی دھڑکن 14 فی صد بڑھ جاتی ہے اور دل عارضہ قلب کے شکار ہونے کے خطرات 13 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔