اسلامی جہاد نے صدر محمود عباس کی زیرصدارت مرکزی کونسل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں اور اعلانات کومسترد کر دیا ہے۔ جماعت کا کہنا ہے کہ مرکزی کونسل کے 30 ویں اجلاس کے دوران کوئی جاندار اور موثر فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اجلاس میں ہونے والے تمام اعلانات اور فیصلے محض کھوکھلے اور حقائق کو چھپانے کے مترادف ہیں۔
اسلامی جہاد کے ترجمان دائود شہاب نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں مرکزی کونسل کے اعلانات اورفیصلوں پر کوئی اعتبار نہیں۔ کونسل میں قوم کے تمام نمائندہ گروپوں اور طبقات کو مدعو نہیں کیا گیا۔ اس لیے کونسل کے فیصلے بے معنی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اور تنظیم آزادی فلسطین کا اصل امتحان قومی اجماع اور سنہ2011ء میں قاہرہ میں طے پائے معاہدے کے اصولوں پر عمل درآمد کرنے میں ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل فلسطینی مرکزی کونسل کے اجلاس میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان واپس لینے اور اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم اس اجلاس میں تحریک فتح کے صدر محمود عباس کے مقرب لیڈروں کے علاوہ کسی دوسری جماعت کے کسی رہ نما کو شریک نہیں کیاگیا جس پر اجلاس پر سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی ہے۔