اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک میں کم عمر بچوں کی خود کشی کے رحجان میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
عبرانی اخبار "ہارٹز” کے مطابق اسرائیل میں کم عمر بچے اور بچیاں خود کشیاں کرنے لگے ہیں۔ گذشتہ ایک سال کے دوران 9 سال سے کم عمر کے 31 بچوں نے خود کشی کی ناکام کوشش کی۔
عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی سماجی حلقوں میںبچوں کی خود کشی کے رحجان میں غیرمعمولی اضافے پر پریشانی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران 14 سال سے کم عمر کے 323 بچوں نےخود کشی کی کوشش کی جب سنہ 2007ء کی نسبت یہ تعداد 30 فی صد زیادہ ہے۔ آج سے 10 سال قبل یہ تعداد 223 تھی۔
رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ 17 سال سے کم عمر کے بچوں میں خود کشی کا رحجان تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ پچھلےایک سال کے دوران 17 سال تک کی عمر کے 861بچوں نے خود کشی کی۔ ان میں ست 648 لڑکے اور دیگر لڑکیاں شامل ہیں۔
اسرائیلی امور کے تجزیہ نگار حین گال کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں بچوں کی خود کشی کے واقعات کے کئی اسباب ہیں۔ ان میں گھروں میں بچوں پر عدم توجہی، ملک سے دوری، گھریلو بوجھ، نفسیاتی عوارض اور کئی دوسرے اسباب ہیں۔ حکومت ان اسباب کے حل میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔