اسلامی جہاد نے کل ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری حالیہ کشیدگی کے بعد مصر کی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ جامع جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلامی جہاد کے ترجمان دائود شہاب نے "مرکز اطلاعات فلسطین” سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی دشمن کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا ہے۔ اس معاہدے کی نگرانی مصر کررہا ہے۔ اگر اسرائیل نے اس معاہدے کی پاسداری کی تو وہ بھی کریں گے اور اس کی مخالفت کی گئی تو فلسطینی مجاھدین بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دیتے رہیں گے”۔
اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ جماعت نے مصر کوبتایا کہ گذشتہ دو روز کے دوران اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری حق واپسی مظاہروں کو دبانے اور احتجاج میں شرکت کرنے کی راہ روکنے کی مجرمانہ کوششوں کا حصہ ہے، مگر فلسطینی عوام غزہ میں پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
دائود شہاب کا کہنا تھا کہ مصر نے فلسطینی مجاھدین کا پیغام اسرائیل تک پہنچا دیا جس کے بعد قاہرہ نے غزہ میں مزاحمت کاروں اور اسرائیل دونوں سے ضبط نفس اور تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں احتجاج کرنے والے 6فلسطینیوں کو شہید اور اڑھائی سو سے زاید کو زخمی کردیا تھا۔ قابض فوج نے کل ہفتے کو علی الصباح غزہ کی پٹی میں 80 سے زاید مقامات پر بم باری کی اور اس بم باری میں فلسطینی مزاحمتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔