فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک نے فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس کی آمرانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کی حقیقی نمایندگی شفاف انتخابات میں مضمر ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز ایک بیان میں ڈاکٹر دویک نے کہا کہ فلسطین کے قومی اداروں کی مضبوطی انتخابات میں ہے۔ اس کے سوا دستور کے خلاف بغاوت تصور کی جائےگی۔
ڈاکٹر عزیز دویک نے فلسطینی دھڑوں میں پائی جانے والے اختلافات ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ادارے انتشار اور بے اتفاقی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں جاری احتجاج کو منطقی انجام تک پہنچانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ غزہ پر فلسطینی اتھارٹی کی پابندیاں اور اسرائیل کی انتقامی اقدامات بم آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا۔
فلسطینی سیاست دان نے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ دستور کی پابندی، اداروں کی بالادستی اور قانون کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا ک قضیہ فلسطین اس وقت کئی نئی سازشوں کی زد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدی کی ڈن ایک گہری سازش ہے اور فلسطینی قوم کو اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے اقدامات کرنا چاہئیں۔
ڈاکٹر عزیز دویک نے غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیاں فوری اٹھانے، تنظیم آزادی فلسطین کی تشکیل نو اور فلسطینی دھڑوں میں مصالحت پر زور دیا۔