چهارشنبه 19/مارس/2025

اسرائیلی انسانی حقوق کارکن بھی صہیونی ریاست کے مظالم پر پکار اٹھا

ہفتہ 20-اکتوبر-2018

فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے وحشیانہ مظالم اور جبرو تشدد پر خود اسرائیلی انسانی حقوق کے حلقے بھی چلا اٹھے ہیں۔ اسرائیل میں سرگرم انسانی حقوق انفارمیشن سینٹر "بتسلیم” کے ڈائریکٹر نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی انسانی حقوق کارکن "حجائی العاد” نے غزہ کی پٹی، القدس اور غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں‌ نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور سیکیورٹی ادارے بلا جواز فلسطینیوں کے خلاف اندھا دھند طاقت کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف مظالم پر حرکت میں آئے۔

اسرائیلی انسانی حقوق کارکن نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج دن رات غرب اردن میں فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔ فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست کے جنگ مسلط کرنے کے عزائم ناکام بنائے اور غزہ کے عوام کو تمام بنیادی انسانی سہولیات اور ضروریات فراہم کرنے میں ان کی مدد کی جائے۔

اجلاس کی صدارت مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے امن مندوب نیکولائے ملاڈینوف نے کی۔ اس موقع پر انہوں‌نے بھی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے مظالم پر تنقید کی اور کہاکہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال، تشدد اور یہودی کالونیوں کی تعمیر وتوسیع امن مساعی میں رکاوٹ ہے۔

مختصر لنک:

کاپی