قابض اسرائیلی حکام نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد کی دوسری جانب یہودی کالونیوں پر عاید کی گئی پابندیاں ختم کر دی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دو روز قبل جب غزہ میں اسرائیلی فوج نے 20 مقامات پر بمباری کی تو غزہ کی سرحد کی دوسری طرف یہودی کالونیوں پر صہیونی حکام نے احتیاطی تدابیر کے تحت پابندیاں لگائی تھیں مگر حالات قدرے بہتر اور پرسکون ہونے کے بعد پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی کالونیوں میں ہنگامی بنیادوں پر لگائی گئی دفاعی رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔ حساس مقامات سے فوج کو بھی پیچھے ہٹا دیا گیا ہے تاہم بعض مقامات پر فوج بدستور موجود ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کے اندرونی محاذ کے شعبے کی طرف سے کیا گیا تھا کہ غزہ کی سرحد کی دوسری طرف موجود یہودی کالونیوں میں عارضی طورپر تعلیمی سرگرمیاں روک دی گئی تھیں۔ یہ اقدام غزہ کی پٹی میں کشیدگی میں اضافے کے بعد کیا گیا تھا۔
عبرانی ریڈیو کے مطابق فوج کی طرف سے حکم جاری ہونے کے بعد بئرسبع اور سدوٹ نگیو یہودی کونسل کے اسکول بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے 20مقامات پر بمباری کی تھی۔ اس بمباری میں ایک فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیل نے دعویٰکیا تھا کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے بئر سبع شہر پر متعدد راکٹ داغے تھے تاہم ان راکٹ حملوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔