فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں گردوں کے 400 مریضوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہوچکی ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ گردوں کے مریضوں کی ضروری ادویات ختم ہیں اور سیکڑوں مریضوں کی زندگی دائو پر لگی ہوئی ہے۔
غزہ وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ غزہ کے اسپتالوں میں ایسے 400 مریض ہیں جن کے گردوں کی پیوند کاری کی گئی ہے۔ اگر ان کےعلاج کے لیے درکار ادویات نہیں ملتیں تو ایسے تمام مریض ڈائیلائسز پر منتقل ہوسکتے ہیں۔
ادھر غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے مصنوعی گردوں کے شعبے کے انچارج عبداللہ القیشاوی نے بتایا کہ اسپتال میں گردوں کے مریضوں کی ادویہ ختم ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گردوں کی پیوند کاری کے عمل سے گزرنے والے مریضوں کو Mycophenolate اور Valganciclovir نامی دوائی کی فوری ضرورت ہے، مگر اسپتال میں ان دونوں ناگزیر ادویات کا اسٹاک ختم ہوچکا ہے۔
القیشاوی نے بھی خبردار کیا کہ اگر گردوں کے مریضوں کو درکار ادویات نہ مل سکیں تو وہ ڈائیلائسز پر منتقل ہوسکتے ہیں اوران کی زندگیوں کو مزید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی نے دوہری پابندیاں عاید کررکھی ہیں جس کے نتیجے میں علاقے میں صحت کا بدترین بحران جاری ہے۔