بیت المقدس کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ذمہ دار ادارے” یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی” اونروا کو شہر سے بے دخل کرنے کے لیے ایک بار پھر سرگرم ہوگئی ہے۔ صہیونی میئر نیر برکات نے اسرائیلی وزیر برائے القدس "زئیو الکین” سے مطالبہ کیا وہ "اونروا” کو بیت المقدس سے نکال باہر کرنے کے لیے فوری احکامات جاری کریں۔
اسرائیلی اخبار "یسرائیل ھیوم” کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی میں بھی القدس سے "اونروا” کو بے دخل کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر القدس کے اسرائیلی میئر نیر برکات اور القدس کے لیے اسرائیلی وزیر زئیو الکین بھی موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب میں مسٹر برکات نے الزام عاید کیا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی "اونروا” دہشت گردی کے فروغ کا باعث بن رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں اونروا کے نصاب تعلیم کے بارے میں بات کرتا ہوں جس میں فلسطینی بچوں کو دہشت گردی پر اکسایا جاتا ہے۔ اس میں "دلال المغربی” نامی ایک لڑکی کو ہیروئن قرار دیا گیا ہے جس نے ہرٹزیلیا میں ایک بس میں گھس کر 35 یہودیوں کو ہلاک کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ القدس سے "اونروا” کو نکال باہر کیا جائے اور اس کے تمام اسکولوں، تعلیمی اداروں، اسپتالوں اور دیگر سرگرمیوں کو ختم کیا جائے، کیونکہ یو این ایجنسی اپنی ذمہ داریاں درست انداز میں انجام دینے میں ناکام رہی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے کہا تھا کہ وہ القدس سے "اونروا” کے زیرانتظام چلنے والے تمام پروگرامات کو ختم کررہی ہے۔ اونروا کی طرف سے اسرائیلی حکومت کے اس اعلان پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔