اسرائیلی حکومت کے ایک سرکردہ وزیر نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی وزیر تعلیم نفتالی بینٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے والے زندہ نہیں بچ سکیں۔ انہوں نے اسرائیلی فوج پر زور دیا کہ وہ غزہ کی سرحد پار کرنے کی کوشش کرنے والے ہر فلسطینی کو گولی مار کر قتل کردیں۔
عبرانی اخبار "معاریو” کی رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم کا کہناہے کہ غزہ کی سرحد پار کرنے والا کوئی فلسطینی زندہ نہیں بچے گا۔
نفتالی بینٹ کا کہنا تھا کہ حکومت غزہ کے مظاہرین سے نمٹنے کے جو طریقے اختیار کررہی ہے وہ موثر ثابت نہیںہوئے۔ غزہ کو تیل کی سپلائی بند کرنا، ماہی گیروں کے لیے سمندر میں شکار گاہ کا دائرہ محدود کرنا یا غزہ پر نئی پابندیاں عاید کرنا مسئلے کا حل نہیں۔ فوج کو چاہیے کہ وہ غزہ کی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینیوں پر گولیاں چلائے۔