قابض صہیونی ریاست مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تکے کھدائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ دشمن کے اس مکروہ منصوبے کا مقصد مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کو عملی طورپر نقصان سے دوچار کرنا ہے۔ صہیونی ریاست کے سازشی منصوبے کی ایک تازہ جھلک سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرگرم اسلامی تحریک کے نائب امیر الشیخ کمال الخطیب کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ "فیس بک” پر مسجد اقصیٰکی بنیادوں کے نیچے کی جانے والی کھدائیوں اور زیر زمین بنائے گئے ڈھانچوں کی تصاویر شائع کی ہیں۔
الشیخ کمال الخطیب کا کہنا ہے کہ انہیں یہ تصاویر ایک صہیونی انجینیر کی طرف سے اپنے ساتھیوں کو بھیجی گئیں جہاں سے وہ بعض فلسطینیوں کے ہاتھ لگیں، ایک فلسطینی انجینیر کو ملنے والی یہ تصاویر اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ قبلہ اول کتنے خطرات سے دوچار ہے۔
سرے ساتھیوں کو بھی ارسال کی ہیں۔ الیشخ کمال الخطیب کاکہنا ہے کہ یہ تصاویر مسجد اقصیٰ کے مرکزی ہال کے نیچے اور دیوار براق کی بنیادوں کے نیچے کے ڈھانچوں کی ہیں اور اس حساس مقام کی تصاویر 1670 سال کے بعد سامنے آئی ہیں۔
الشیخ کمال الخطیب نے مسجد کی بنیادوں تلے بنائے گئے ڈھانچوں میں جدید پائپ استعمال کیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ تصاویر ایک غیور فلسطینی انجینیر کی طرف سے اس لیے بھیجی گئی ہیں تاکہ مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات کیے جاسکیں۔ خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ پر1967ء کی جنگ میں قبضے کے بعد اسرائیل مقدس مقام کی بنیادوں تلے کھدائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔