امریکا نے فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور ان پر مالی بوجھ ڈالنے کے لیے ایک نیا قانونی شکنجہ تیار کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار "ہارٹر” کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی کانگریس نے ایک نیا بل منظور کیا ہے جس میں امریکی شہریوں کو فلسطینیوں کے خلاف ہرجانے کے مقدمات دائر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ایسے امریکی جو فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں سے براہ راست یا بالواسطہ طور پرمتاثر ہوئے ہیں انہیں یہ حق دیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی یا فلسطینیوں کے خلاف انفرادی طورپر نقصان کے ازالے کے لیے مالی ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں۔
اگرچہ یہ قانون عمومی نوعیت کا ہے جس میں کسی بھی ملک، تنظیم یا ادارے کے ہاتھوں پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے امریکیوں کو ہرجانے کے لیے عدالت جانے کا حق دیا گیا ہے مگر اس قانونی سے سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔
اس نام نہاد قانون کے تحت دوسری تحریک انتفاضہ کے دوران فلسطینیوں کے حملوں میں ہلاک یا زخمی ہونے والے امریکیوں یا ان کے اہل خانہ کو نقصان کے ازالے کے لیے فلسطینیوں کے خلاف ہرجانے کا حق مل جائے گا۔