اسلامی جہاد کے نو منتخب سیکرٹری جنرل زیاد الںخالہ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں غزہ کے اطرف میں یہودی کالونیوں میں زندگی مشکل بنانےکی صلاحیت رکھتی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے رہ نما نے اپنے ایک ریکارڈڈ بیان میں کہا کہ اسرائیلی دشمن کا حق واپسی مظاہروں پر دھاوا بولنا اور بلا توقف فلسطینیوں کا قتل عام فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو قوم کے دفاع کے لیے حرکت میں آنے پر مجبور کرتا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی جماعتں دشمن کی جارحیت کا مناسب وقت میں جواب دیں گی۔
زیاد النخالہ نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز میں ایسی قوت موجود ہے کہ غزہ کے اطراف کی یہودی کالونیوں میں زندگی مشکل بنا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا یہ مطلب نہیں کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیںقومی دفاع سے بھی ہاتھ کھینچ لیں۔ اس حوالے سے اسرائیل کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بھی مزاحمت کومزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم دشمن کے سامنے جھکنے پرموت کو ترجیح دیتی ہے۔ اسلامی جہاد کے رہ نما کا کہنا تھا کہ حق واپسی مارچ القدس اور فلسطین کی آزادی کی منزل کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن فلسطینی قوم پراپنے فیصلے اور سازشیں مسلط کرنا چاہتا ہے مگر فلسطینی قوم بیداری کا مظاہرہ کرکے قومی پروگرام کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے محمود عباس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ کرنے والے دشمن سے امن کی بات نہ کریں بلکہ جنگ اور پابندیوں کا جواب جنگ اور پابندیوں کے ذریعے دیا جائے۔ اس اصول پر پوری فلسطینیی قوم متفق اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کی سازشیں ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے۔