انڈونیشیا زلزلوں اور سونامی کی سرزمین مشہور ہے جہاں آئے روز زلزلے آتے اور تباہی مچاتے ہیں۔ زلزلوں اور سونامی سے پیشگی بچاؤ کے لیے انڈونیشیا کی حکومت ’وارننگ سسٹم‘ کی تیاری پر کام کررہی ہے۔ اس نظام کو اپ گریڈ کرنا تھا مگر اس کے لیے حکومت کو 69 ہزار ڈالر کی رقم درکار تھی۔ اگرچہ کسی حکومت کے لیے یہ کوئی زیادہ رقم نہیں۔ اگر یہ رقم خرچ کرکے پیش گی اطلاع کے نظام کو اپ گریڈ کرلیا جاتا تو شاید جانی نقصان اتنا زیادہ نہ ہوتا جتنا کہ ہوچکا ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسو سی ایٹیڈ پریس‘ کے مطابق انڈونیشیا میں ٹیکنیکل سسٹم کو اپ گریڈ کرنا تھا جو سومانی کی پیشگی اطلاع دینے میں معاون ثابت ہوتا مگر حکومتی اداروں میں داخلی اختلافات کی وجہ سے انڈونیشیا کی حکومت متعلقہ محکمے کو 69 ہزار ڈالر کی رقم جاری نہ کرسکی۔ انڈونیشیا کی کرنسی میں یہ رقم ’ایک ارب روپیہ‘ بنتا ہے۔
نیوز ایجنسی کے مطابق جدید وارننگ سسٹم اپ گریڈ ہونے اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہونے کے بعد سمندر کی لہروں، صوتی لہروں اور پرانے ڈیٹا کی روشنی میں سونامی کی قبل از وقت وارننگ میں معاون ہوسکتا ہے۔ سنہ 2004ء میں انڈونیشیا میں آنے والے زلزلے کے بعد حکومت نے ایک وارننگ سسٹم تیار کیا تھا مگر اسے اپ گریڈ نہیں کیا جاسکا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں گذشتہ ہفتے انڈونیشیا میں آنے والے زلزے اور سونامی کے نیتجے میں 12 سو سے زاید افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی اور ہزاروں بے گھر ہوچکے ہیں۔ دسیوں افراد لاپتا ہیں۔