عالمی سرچ انجن ’گوگل‘ کے سابق چیف ایگزیکٹو اریک شمیڈٹ نے کہا ہے کہ 10سال کے بعد انٹرنیٹ دو گروپوں میں تقسیم ہوجائے گا۔ ایک گروپ کی قیادت امریکا اور دوسرے کی چین کے پاس ہوگی۔ آنے والے وقت میں انٹرنیٹ پر قدغنیں مزید بڑھ جائیں گی اور آزادی کم سے کم ہوجائے گی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق گوگل کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ مستقبل میں چینی مصنوعات اور سروسز مزید بہتر اور پائیدار ہوں گی۔ چین کے تجارتی حم میں مزید اضافہ ہوگا اورغیرملکی تجارت بڑھے گی مگر بیجنگ کے تجارتی دائرے میں وسعت کے ساتھ امریکا بھی مقابلے میں آگے بڑھے گا۔ اس طرح انٹرنیٹ دو گروپوں میں تقسیم ہوجائے گا۔ ایک گروپ کی قیادت امریکا اور دوسرے کی چین کے پاس ہوگی۔ تاہم دونوں حصوں میں انٹرنیٹ پر پابندیاں بڑھ جائیں گی۔
شمیڈٹ کا کا کہنا تھا کہ چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں ’گوگل‘ پریشان ہے۔ کمپنی چینی مارکیٹ کی طرف جانے کا سوچ رہی ہے۔ امریکی قانون سازوں کی طرف سے چین پر پابندیوں میں تعان کا تقاضا باعث تشویش ہے، کیونکہ اس کے نتیجے میں چین میں انٹرنیٹ کی دنیا میں گوگل کی رسائی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔