اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے کہا ہے کہ فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے رات کے اوقات میں ہونے والے مظاہروں سے صہیونی فوج پریشان ہے اور ان مظاہروں سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق صہیونی فوج فلسطینیوں کے رات کے اوقات میں ہونے والے مظاہروں سے خوف زدہ ہے کیونکہ فلسطینی رات کی تاریکی سے فایدہ اٹھاہ کر سرحد عبور کرکے یہودی کالونیوں تک پہنچ سکتےہیں۔
اسرائیل دفاعی تجزیہ نگار ’عاموس ھارئیل‘ کا کہنا ہے کہ فلسطینی مظاہرین نے اسرائیلی فوج کی کمزوری پکڑ لی ہے۔ رات کے وقت مظاہرے فلسطینیوں کے لیے فایدہ مند اور اسرائیلی فوج کے لیے نقصان دہ ہے۔
ہارئیل کا کہنا ہے کہ فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کے مختلف حربوں کا استعمال زیادہ فعال ثابت نہیں ہوا۔ اندھیرے میں مظاہرین تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہیں جب کہ صہیونی فوج غلطی سے فلسطینی مظاہرین کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر انہیں شہید اور زخمی کرسکتی ہے جس اسرائیل کو عالمی تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہری 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے ان مظاہروں کے دوران تشدد کے حربوں کے نتیجے میں 186 فلسطینی شہید اور 20 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔