مصر کی ایک فوج داری عدالت نے اتوار کے روز مذہبی جماعت اخوان المسلمون نے زیرحراست مرشد عام محمد بدیع اور جماعت کے 64 دیگر رہ نماؤں کو ’العدوہ‘ تشدد کیس میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ذرائع کے مطابق ’المنیا‘ میں قائم فوجی عدالت میں یہ کیس کئی سال سے جاری تھا۔ یہ کیس 14 اگست 2013ء کو صدر محمد مرسی کی معزولی کےخلاف ’رابعہ العدویہ‘ اور ’النہضہ‘ گراؤنڈ میں جاری دھرنا ختم کرنے کے بعد العدوہ شہر میں پیش آیا۔ المنیا گورنری کے اس شہر میں اخوان المسلمون کے کارکنوں نے جلاؤ، گھیراؤ، توڑپھوڑ اور تشدد کے حربے استعمال کیےاور لوٹ مار کے ساتھ ایک پولیس اہلکار کو قتل کردیا تھا۔
اکیس جون 2014ء کو المنیا کی فوجی عدالت نے مرشد عام محمد بدیع سمیت 182 ملزمان کو سزائے موت،4 کو عمر قید اور 463 کو بری کردیا تھا۔ تاہم گیارہ فروری 2015ء کو اپیل کورٹ نےاخوان رہ نماؤں کی سزائے موت کالعدم قرار دی تھی۔ اخوان المسلمون ان تمام الزامات کی تردید کرتےہوئے ریاستی اداروں پر تشدد کا الزام عاید کرتی ہے۔