فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی بحالی کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘اونروا‘ کی طرف سے امدادی سروسز میں کمی کے فیصلے کے خلاف تنظیم کے ذیلی تعلیمی اور دیگر اداروں میں آج ملک گیر ہڑتال کی جا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ ہڑتال ’اونروا‘ کے زیرانتظام ملازمین کی طرف سے ملازمتوں سے فارغ کرنے اور دیگر حربوں کے استعمال کے خلاف بہ طور احتجاج کی گئی۔
ہڑتال کے اعلان کے بعد ’اونروا‘ کے زیرانتظام تعلیمی ادارے بند رہے جس کے باعث نصف ملین سے زاید فلسطینی بچے اسکولوں کو نہیں جاسکے۔
’اونروا‘ کے ملازمین کی طرف سے قائم کردہ یونین کے سربراہ یوسف حمدونہ کا کہنا تھا کہ یہ ہڑتال امریکا کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرنے اور’اونروا‘ کی طرف سے ملازمین کو نکالنے، لاکھوں طلباء کو متاثر کرنے اور دیگر انتقامی اقدامات کے خلاف بہ طور احتجاج کی گی۔
حمدونہ کا کہنا تھا کہ ’اونروا‘ ایجنسی کے برطرف اور حاضر سروس ملازمین سب اس ہڑتال میں شامل ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ ’اونروا‘ ایجنسی کی امداد بحال اور ملازمت سے برطرف کیے گئے تمام ملازمین کو بحال کیا جائے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ’اونروا‘ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی عالمی سطح پر امداد کم ہونے کے بعد ادارے سے وابستہ 956 ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔