ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کیمیائی مواد سے تیار کردہ کاسمیٹکس کی مصنوعات خواتین کی جنسی صحت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ چھاتی کے کینسر کا موجب بھی بن سکتی ہیں۔
امریکا کی ورجینیا ریاست میں قائم جارج میسن یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں 18 سال سے 44 سال کی عمر کی خواتین کو تحقیق کے دوران کیمیائی مواد سے تیار کردہ کاسمیٹکس کے استعمال سے گذارا۔ یہ تحقیق بین الاقوامی ماحولیاتی جریدے میں شایع کی گئی ہے۔
ان خواتین کو پارا پین، پنز فینونیٹ، بالا بنفشی شعاعوں سے بچانے والی کریم، پیسفینول اے، اسٹروجن اور پروجسٹرون کیسے کیمیائی مرکبات سے تیار کردہ کاسمیٹکس استعمال کرائے گئے۔
پیسفینول اے سے تیار کردہ کیمیائی مرکب کے نتیجے میں خواتین کے ہاں چھاتی کے بڑھنے اور چھاتی کے کینسر کے امراض جنم لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ مرکب خواتین کی جنسی صحت کے لیے بھی سخت نقصان دہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی خاتون ڈاکٹر اور جارج ماسن یونیورسٹی کی استاد ڈاکٹر آنا بولاک کا کہنا ہے کہ ہم نے مذکورہ تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کیمیائی مرکبات سے تیار کردہ کاسمیٹک کی مصنوعات خواتین میں چھاتی کے کینسر اور جنسی کم زوری کا باعث بن سکتے ہیں۔