بیت المقدس سے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے ٹکٹ پر فلسطینی پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے کی پاداش میں بیت المقدس سے بے دخل فلسطینی سیاست دان احمد عطون نے کہا ہے کہ بیت المقدس تاریخ کے خطرناک دور سے گذر رہا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں احمد عطون کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودی آباد کاروں کے کھلا میدان بنا دیا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کے دفاع اور یہودی آباد کاروں کی ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پید اکریں۔
احمد عطون کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیت المقدس پر اپنا جعلی اسٹیٹس مسلط کرنا چاہتا ہے تاکہ مسلمان بیت المقدس اور قبلہ اول دونوں سے محروم ہوجائیں اوربیت المقدس کو مکمل طورپر یہودیوں کے لیے کھلا چھوڑ دیاجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عبادت کی آڑ میں یہودیوں کو قبلہ اول میں داخلے اور مسجد اقصیٰ دھاووں کی کھلی چھٹی دینا بھی القدس پر یہودیوں اور اسرائیلی ریاست کی اجارہ داری قائم کرنے کی مجرمانہ کوششوں کا حصہ ہے۔
فلسطینی رکن پارلیمنٹ نے بیت المقدس کے تاریخی قبرستان باب الرحمہ کو یہودیانے اور وہاں پر موجود مسلمانوں کی قبروں کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی اور مسلمانوں کے قبرستان کے تحفظ کے لیے فلسطینیوں کو حرکت میں آنے پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے تمام ادارے بہ شمول انتظامیہ، عدلیہ اورپولیس سب قبلہ اول اور القدس کو یہودیانے کی سازشوں میں ملوث ہیں۔