برطانیہ کے کثیر الاشاعت اخبار ’انڈیپنڈنٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں امریکا اور اسرائیل کی فلسطینیوں کے حوالے سے انتقامی پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مسلط کردہ محاصرے پر عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ غفلت ہے جس کا کوئی جواز نہیں۔ اخبار نے امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کے ریلیف اداے’اونروا‘ کی امداد بند کیے جانے کی بھی شدید مذمت کی۔
اخبار لکھتا ہے کہ لاکھون فلسطینیوں کی زندگیوں کو مشکلات سے دوچار کردیا گیا۔ ان کے حوالے سے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کے تباہ کن نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
برطانوی اخبار نے امریکا اور مغرب کی فلسطینیوں بالخصوص غزہ کے محصورین اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اختیار کردہ پالیسی کی مذمت کی اور لکھا کہ غزہ کے لاکھوں عوام کسی کی ملکیت نہیں۔غزہ کےباشندوں سے ان کی زندگی چھینی جا رہی ہے اور ہرشخص ہمہ وقت موت کے منہ میں ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند ہفتوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر تین امدادی کارکنوں اور طبی عملےکے ارکان کو قتل کردیا۔ گیارہ سال سے غزہ کے عوام بدترین اور جان لیوا محاصرے کا شکار ہیں۔