یکشنبه 17/نوامبر/2024

اسرائیلی پولیس اہلکار شراب کی بوتلیں لے کر مسجد اقصیٰ میں داخل

منگل 11-ستمبر-2018

یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا اشتعال انگیز سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اسرائیل کے ایک پولیس افسر کو شراب کی بوتلیں ہاتھ میں اٹھائے مسجد اقصیٰ اور قبۃ الصخرۃ میں گھومتے دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی عوام نے اسرائیلی پولیس اہلکار کی اشتعال انگیز حرکت پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتےہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹرالشیخ عزام الخطیب نے اسرائیلی پولیس اہلکار کی اشتعال انگیز حرکت کو فلسطینی قوم اور مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا ہے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کی سرپرستی کرنے والی اردنی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں شراب لے کرداخل ہونے کے اشتعال انگیز واقعے کا نوٹس لیں اور اس مجرمانہ اقدام میں ملوث صہیونی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ کسی اسرائیلی پولیس اہلکار کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں شراب کی بوتلیں لے کرداخل ہونا یہودی آباد کاروں کو حرمین شریفین کے بعد مسلمانوں کےتیسرے مقدس ترین میں ہرطرح کی بے ہودگی اور اشتعال انگیزی کی ترغیب دینے کے مترادف ہے۔

الشیخ عزام الخطیب کا کہنا تھا کہ کسی اسرائیلی پولیس اہلکار کا کھلے عام مسجد اقصیٰ میں شراب لے کرجانا صہیونی ریاست کے منفی اور خطرناک عزائم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایک طرف مسلمانوں کو قبلہ اول میں عبادت کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ مسلمان نمازیوں کو کئی کئی ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا جاتا اور مقدس مقام کے محافظوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے جب کہ دوسری طرف یہودیوں کو قبلہ اول کی بے حرمتی کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی