فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس سمیت فلسطین کے دوسرے علاقوں میں اسرائیلی فوج کے روز مرہ کی بنیاد پر جاری رہنے والے کریک ڈاؤن میں اگست کے دوران 484 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔
انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی تین تنظیموں کلب برائے اسیران، ضمیر فاؤنڈیشن اور فلسطینی محکمہ امور اسیران ومحررین نے مل کر ایک رپورٹ مرتب کی جس میں اگست کے دوران فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگست کے دوران اسرائیلی فوج نے دریائے اردن کے مغربی کنارے اور بیت المقدس سے 18 خواتین اور 62 بچوں سمیت 484 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔
سب سے زیادہ گرفتاریان بیت المقدس سے کی گئی جہاں سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی تعداد 118 درج کی گئی۔ اس کے بعد رام اللہ اور البیرہ سے 85، الخلیل سے 80، جنین سے 25، بیت لحم سے 40 اور نابلس سے 55 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق طولکرم سے 16، قلقیلہ سے 19، طوبلاس سے 7، سلفیت سے 6، اریحا سے 15 اور غزہ کی پٹی سے 18 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔
اگست کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید کل فلسطینی اسیران کی تعداد 6 ہزار تک بتائی جاتی ہے۔ ان میں 51 خواتین اور 300 بچے جن کی عمریں 18 سال سے کم بتائی جاتی ہیں۔