اسرائیل میں رائے عامہ کے ایک تازہ جائزہ میں یہودیوں کی اکثریت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی حمایت کی ہے۔
اسرائیل کی تل ابیب یونیورسٹی کےزیراہتمام ’ڈیموکریٹک انسٹیٹیوٹ آف اسرائیل‘ کے زیراہتمام کیے گئے سروے میں 75 فی صد رائے دہندگان نے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] اور اسرائیلی حکومت کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں بائیں بازو اور اعتدال پسند حلقوں کے 81 فی صد شرکاء حماس کے ساتھ مذاکرات کے حامی جب کہ دائیں بازو کے مذہبی انتہا پسند یہودیوں میں حماس اور اسرائیل کےدرمیان مذاکرات کی حمایت کا تناسب 45 فی صد ہے۔
تاہم سروے میں شریک 78 فی صد نے کہا کہ اسرائیل کو سنہ 2014ء کی جنگ میں جنگی قیدی بنائے گئے 4 اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے اپنے موقف میں نرمی نہیں کرنی چاہیے بلکہ اسرائیل اپنے مطالبات اور موقف پرقائم رہے۔ رائے عامہ کے جائزے میں مجموعی طورپر 600 افراد نے حصہ لیا۔