مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینی آبادی کے قتل کے واقعات میں اسرائیل کی ریاستی مشینری ملوث ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنے زیر تسلط علاقوں میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی ریاست کی سرکاری سرپرستی میں فلسطینیوں کی نسل کشی، ان کی جان ومال اور عزت وناموس پر حملے ہو رہے ہیں۔
بیت المقدس کی نمائندہ شخصیات کے ایک وفد سے ملاقات میں فلسطین کی سپریم اسلامک کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ اندرون فلسطین میں صہیونی ریاست کی سرکاری سرپرستی میں فلسطینیوں کے خلاف قتل جیسے سنگین جرائم کا ارتکاب جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو روز قبل اللد شہر میں ایک فلسطینی نوجوان یوناتھن نویصری کو ایک یہودی ڈرائیور کے ساتھ الجھنے کی پاداش میں چاقو کے وار کرکے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا۔ اس طرح کے جتنے جرائم رونما ہو رہے ہیں ان کے پیچھے خود اسرائیل کے سرکاری ادارے اور حکومتی سرپرستی کا فرما ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی صہیونی ریاست کی ریاستی پالیسی بن چکی ہے۔