اسرائیل کی نام نہاد سپریم کورٹ نے مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے ’الخان الاحمر‘ کو ایک ہفتے کے اندر مسمار کرنے اور وہاں پرموجود فلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے کا ظالمانہ حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس کے ایک مقامی سماجی رہ نما ولید عساف نے بتایا کہ اسرائیل کی اپیل کورٹ نے اسرائیلی فوج اور دیگر اداروں کو الخان الاحمر کو طاقت کے ذریعے خالی کرانے کا مکمل اختیار دیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی آبادی کو وہاں سے بے دخل کردیا جائے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں قانونی اقدامات کا نفاذ ضروری ہوجاتا ہے۔ اگر فلسطینی الخان الاحمر میں جمع ہونے کے بعد مکانات کی مسماری روکتے ہیں انہیں وہاں سےہٹانا پولیس اور فوج کی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ الخان الاحمر بیت المقدس کا ایک نواحی قصبہ ہے جسے اسرائیلی فوج متعدد بار مسمار کرچکی ہے۔ چند ہفتے قبل اسرائیلی فوج نے الخان الاحمر پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسمارکے ساتھ مقامی آباد کو بے دخل کرنے کے لیےانہیں ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بعد میں معاملہ اسرائیلی عدالت پہنچا جہاں گذشتہ روز قابض عدالت نے الخان الاحمر کے فلسطینی باشندوں کو بے دخل کرنے کا ظالمانہ فیصلہ دیا ہے۔ فلسطین بھر میں اسرائیلی عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج اور مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔