تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی کے ابلاغی حلقوں کی طرف سے ان دنوں یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ صدر عباس اور رام اللہ اتھارٹی نے غزہ کے عوام پر کسی قسم کی پابندیاں مسلط نہیں کی ہیں بلکہ صدر عباس فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی کل بجٹ کا نصف غزہ کی پٹی پر صرف کررہے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے یہ الزام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کی پٹی کےعوام 12 سال سےاسرائیل کی مسلط کردہ جان لیوا ناکہ بندی اور دو سال سے فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی کاروائیوں کا سامنا کررہےہیں۔ غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست کو مخفی رکھا جاسکتا ہے اور نہ ہی اسے چھپایا جاسکتا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کے منفی اثرات سے دوملین شہری متاثر ہو رہے ہیں۔ یہ محض ایک دھوکہ اور فریب نظر ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی کے عوام پر بھاری بجٹ صرف کر رہی ہے۔