فلسطینی سیاسی رہ نما اور پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر حسن خریشہ نے کہا ہے کہ جس طرح غزہ کی پٹی میں عظیم الشان حق واپسی مارچ کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی طرح کا حق واپسی مارچ کا دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بھی سلسلہ شروع کیا جائے۔
حسن خریشہ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر محمود عباس کو ہرصورت میں غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیاں اٹھانا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور غرب اردن کے درمیان مساوات کا قیام ناگزیرہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کی بہبود اور بحالی کے لیے فوری اور جرات مندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ امریکیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ بند کرے، اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم، صدی کی ڈیل کا مقابلہ کرنے کی تیاری اور صہیونی ریاست سے سیکیورٹی تعاون کا سلسلہ بند کرنے پر زور دیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں 30 مارچ سے فلسطینی شہری حق واپسی کے لیے پرامن احتجاج کررہے ہیں۔ غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی 5 خیموں میں خیمہ زن ہیں اور روزانہ حق واپسی اور غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے مظاہرے کرتے ہیں۔