فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک بم ناکارہ بناتے ہوئے علاقے کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ پٹرولنگ پولیس شاہراہ 443 پر معمول کے گشت پرتھی کہ سڑک کے کنارے نصب بم کی موجودگی کا پتا چلا جسے ناکارہ بنا دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر یہ بم پھٹ جاتا تو اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان کا اندیشہ تھا۔
ادھر اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی سیکیورٹی اداروں نے ایک تباہ کن بم ناکارہ بنا کر علاقے کو ایک نئے المیے سے بچا لیا۔ یہ بم بیت لقیا اور بیت عنان قصبوں کے درمیان ایک مصروف شاہراہ پر نصب کیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں بم نصب تھا وہ اسرائیل کے زیرانتظام ہے۔ یہ بم دو پائپوں کے درمیان بڑی مہارت اور راز داری کے ساتھ نصب کیا گیا تھا جس میں بڑی تعداد میں میخیں بھی جوڑی گئی تھیں۔
واقعے کے بعد فلسطینی پولیس کے ساتھ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بھی علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا تاہم بم رکھنے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔